سعودی عرب میں شیعہ مسجد پر حملہ، تین ہلاک، 18زخمی

وزارت داخلہ کے مطابق دوسرے حملہ آور کو نمازیوں نے قابو میں کرتے ہوئے دھماکہ کرنے سے روک دیا (فائل فوٹو)

وزارت داخلہ کے مطابق دوسرے حملہ آور کو نمازیوں نے قابو میں کرتے ہوئے دھماکہ کرنے سے روک دیا (فائل فوٹو)

سعودی عرب میں حکام کے مطابق ملک کے مشرقی حصے میں ایک شیعہ مسجد پر دو مسلح افراد کے حملے میں تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

اس حملے میں ایک خودکش بمبار اور 18 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

سعودی شیعہ انصاف چاہتے ہیں

یہ حملہ محاسن کے علاقے میں امام رضا مسجد میں جمعے کی نماز کے وقت کیا گیا تھا۔ اس علاقے دنیا کی سب سے بڑی تیل کی کمپنی سعودی عریبین آئل کمپنی قائم ہے جہاں بیشتر شیعہ ملازمین کام کرتے ہیں۔

سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا اور دوسرے سے فائرنگ کی۔

وزارت داخلہ کے مطابق دوسرے حملہ آور کو نمازیوں نے قابو کر کے دھماکہ کرنے سے روک لیا۔

حکام کے مطابق مرنے والوں میں خودکش بمبار کے علاوہ دو سکیورٹی اہلکار اور ایک عام شہری شامل ہیں۔

جائے وقوعہ پر بنائی گئی ایک ویڈیو کے مطابق ہجوم کی جانب سے مشتبہ حملہ آور کو پکڑنے کے بعد پولیس کی ایک گاڑی کو گھیر لیا جنھیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے ہوائی فائرنگ بھی کی۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں شیعہ آبادی دس سے 15 فیصد ہے۔ ان میں سے بیشتر ملک کے تیل کے ذخائر سے مالامال مشرقی علاقوں میں رہتے ہیں جہاں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کی جانب سے پہلے بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

جمعے کو ہونے والے حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم یا فرد نے قبول نہیں کی۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں سعودی عرب نے معروف شیعہ عالم نمر النمر کو موت کی سزا دی تھی جس کے بعد ملک کے مشرقی حصے میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔

Comments are closed.