کویت سے ویزے کی شرط کے خاتمے کا معاہدہ معطل

پاکستان اور کویت کے حکام نے نومبر سنہ 2013 میں سرکاری حکام کے لیے ویزے کی شرط کے خاتمے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے

پاکستان اور کویت کے حکام نے نومبر سنہ 2013 میں سرکاری حکام کے لیے ویزے کی شرط کے خاتمے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے

پاکستان نے کویت کے ساتھ سفارتی اور سرکاری پاسپورٹس کے حامل افراد کے لیے ویزے کی شرط کے خاتمے کا معاہدہ معطل کر دیا ہے۔

اس بات کا اعلان جمعے کو وفاقی وزارتِ داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کیا گیا۔

٭ ’دہشت گردی کا خدشہ‘، پاکستانیوں کے لیے کویتی ویزے میں رکاوٹ

ترجمان کا کہنا ہے کہ اس بات کا فیصلہ وزیرِ داخلہ چوہدری نثار نے پاکستانی حکام اور سفارت کاروں کو کویت کے سفر کے دوران پیش آنے والی مشکلات کے تناظر میں کیا ہے۔

چوہدری نثار کے مطابق کویت اور پاکستان کے درمیان معاہدے کے باوجود جب سرکاری یا سفارتی پاسپورٹ کے حامل پاکستانی افسران کویت جانا چاہیں اور ان کے لیے ویزے کے حصول کی شرط رکھی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کویتی حکام کا یہ فیصلہ معاہدے کی روح سے متصادم ہے۔

وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ویزے کے معاہدے سرکاری حکام کے لیے سفر آسان بنانے کی نیت سے کیے جاتے ہیں اور کویت سے کیا جانے والا معاہدہ پاکستان کے لیے فائدہ مند ثابت نہیں ہو رہا تھا۔

پاکستان اور کویت کے حکام نے نومبر سنہ 2013 میں اس معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت دونوں ممالک کے سفارتی، خصوصی یا سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو ایک دوسرے کے ملک میں داخلے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں تھی۔

گذشتہ برس پاکستان کی قومی اسمبلی میں اس وقت سمندر پار پاکستانیوں کے وزیر پیر سید صدرالدین شاہ نے بتایا تھا کہ کویت میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے اہلِ خانہ کو بھی دہشت گردی کے خدشے کے پیشِ نظر ویزے نہیں جاری کیے جا رہے۔

خیال رہے کہ کویت میں ایک لاکھ سے زیادہ پاکستانی روزگار کے لیے مقیم ہیں۔

Comments are closed.