نیوزی لینڈ کی مسلسل دوسری فتح

کین ولیمسن نے میچ کے بعد کہا کہ دھرم شالا کی کنڈیشنز ان موافق آ گئی ہیں

کین ولیمسن نے میچ کے بعد کہا کہ دھرم شالا کی کنڈیشنز ان موافق آ گئی ہیں

دھرم شالا میں کھیلے جانے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں نیوزی لینڈ نے آسٹریلیا کو شکست دے کر اس ٹورنامنٹ میں مسلسل دوسری کامیابی حاصل کر لی ہے۔

نیوزی لینڈ کے سپنرز خاص طور پر لدھینا سے تعلق رکھنے والے اش سوڈھی جنھوں نے انڈیا کے خلاف میچ میں بھی نمایاں کردار ادا کیا تھا، آسٹریلیا کے بلے بازوں کو باندھ کر رکھا۔

سوڈھی کے کارگر ہونے کا اندازہ ان کے اعداد و شمار سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ انھوں نے چار اوورز میں صرف 14 رنز دیے اور ایک وکٹ بھی حاصل کی جبکہ ان میں گیارہ گیندوں پر کوئی رن نہ بن سکا۔

وکٹیں حاصل کرنے کے اعتبار سے مچل میکلینگھن سب سےکامیاب رہے انھوں نے تین وکٹیں حاصل کیں جن میں سے دو آخری اوور میں لیں۔ انھوں نے تین اوورز میں 17 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جس نے بھی شاٹ لگائی باونڈری کے قریب کیچ ہو گیا۔

آسٹریلیا کی طرف سے 143 کے ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے عثمان خواجہ اور دھواں دھار بیٹنگ کی شہرت رکھنے والے شین واٹس نکلے۔

عثمان خواجہ جو اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل رہے تھے، انھوں نے پہلے دو اوور میں چار زبردست چوکے لگا کر اپنی فارم اور اپنی کلاس کی جھلک دکھائی۔

نیوزی لینڈ کی طرف سے ایڈم ملنے اور کورے اینڈرسن نے بولنگ شروع کی۔ پہلے تین اوورز میں عثمان خواجہ نے 14 گیندوں کو سامنا کیا تھا اور 24 رنز بنائے تھے جبکہ دوسری طرف واٹسن صرف ایک گیند کا سامنا کر پائے تھے۔

پانچ اوور کے اختتام پر آسٹریلیا نے 41 رنز بنا لیے تھے۔ اس وقت محسوس ہو رہا تھا کہ آسٹریلیا اپنا ہدف آسانی سے حاصل کر لے گا لیکن پھر میچ نے کروٹ بدلنا شروع کی۔

شین واٹسن چھٹے اوور کی دوسری گیند پر کیچ ہوئے۔اس کے بعد کپتان سمتھ میدان میں اترے لیکن وہ باہر نکل کر شاٹ کھیلنے کی کوشش میں سٹمپ آؤٹ ہو گئے۔ اس وقت سکور بورڈ پر آسٹریلیا کا سکور 51 رنز تھا۔

ابتدائی اوور کی تیزی کے بعد عثمان خواجہ کی بیٹنگ کچھ ماند پڑ گئی۔ آٹھویں اوور میں ایک تیز رن لیتے ہوئے عثمان خواجہ رن آؤٹ ہو گئے۔

دس اوور مکمل ہونے پر آسٹریلیا کا مجموعی سکور 66 رنز تک پہنچ پایا تھا۔ گیارہویں اوور کی پہلی ہی گیند پر ڈیوڈ وارنر آؤٹ ہو گئے۔

نیوزی لینڈ نے جب 14 اوور مکمل کیے تو آسٹریلیا کو 54 رنز 36 گیندوں پر درکار تھے اور مچل مارش اور گلین میکسویل کریز پر تھے۔

پندرہویں اوور کی چوتھی گیند پر مچل مارش نے سیدھا چھکا لگایا جو 101 میٹر کا تھا اور اسی اوور کے ختم ہونے پر آسٹریلیا نے اپنے سو رنز مکمل کیے۔

16ویں اوور کے شروع میں میکسویل بھی اونچی شاٹ لگانے کی کوشش میں کیچ ہوئے۔

انیسویں اوور میں مچل مارش جو نیوزی لینڈ کے لیے خطرہ بن رہے تھے آؤٹ ہو گئے۔ انھوں نے سترہویں اوور میں دو چھکے لگائے تھے اور اسی کوشش میں باؤنڈری کے قریب آؤٹ ہوئے۔

مارٹن گپٹل بھارت کے خلاف ایک چھکا لگا کر آؤٹ ہو گئے تھے

اس کے بعد مچل میکلینگھن نے ایک ہی اوور میں اپنی سلو گیندوں سے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کر دیا۔ میچ آسٹریلیا کی پہنچ سے دور نظر آنے لگا۔

آخری اوور میں آسٹریلیا کو 19 رنز درکار تھے اور ان کی تمام امیدیں فاکنر پر تھیں۔ لیکن وہ اس اوور کی پہلی گیند پر کیچ ہو گئے۔ اس موقع پر میچ نے ایک اور کروٹ بدلی جب نیول نے پہلی چھکا لگا دیا۔ لیکن ایک گیند بعد اینڈرسن آؤٹ ہو گئے۔

قبل ازیں دھرم شالا کی خنک فضاؤں میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے میچ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کی بیٹنگ ٹھنڈی ٹھنڈی رہی اور وہ 20 اوور میں 142 رنز بنا پائے۔

ٹی ٹوئنٹی مقابلے

آسٹریلیا کی ٹیم کا ریکارڈ

  • کھیلے 83
  • جیتے 41
  • ہارے 39
  • بے نتیجہ 1
  • برابر 2

ابتدا میں مارٹن گپٹل کے بلے سے کچھ شعلے نکلتے دکھائی دیے لیکن ان شعلوں پر آسٹریلیا نے جلد ہی قابو پالیا۔

نیوزی لینڈ نے اس میچ میں آسٹریلیا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیوزی لینڈ کی طرف سے مارٹن گپٹل اور کین ولیمسن نے اننگز کا آغاز کیا اور پہلے ہی اوور میں دونوں کھلاڑیوں نے ایک ایک چوکا لگا کر مجموعی طور پر نو رن بنائے۔ ناتھن کولٹر نائل نے آسٹریلیا پہلا اوور کرایا۔

واٹسن نے نیوزی لینڈ کے پانچویں بلے باز ٹیلر کو آؤٹ کیا اور اس کے بعد لوک رنونچی بھی ایک آسان کیچ میکسویل کے ہاتھوں میں دیے بیٹھے۔

میچ کے تیسرے اوور میں ایشٹن ایگر کو بال کرنے کے لیے بلایا گیا اور اس اوور میں گپٹل نے تین چھکے لگائے۔

اس اوور میں چوکے لگانے کی باری ولیمسن کی تھی، چنانچہ انھوں نے دو زبردست چوکے لگائے۔ پانچوں اوور کی چوتھی گیند پر گپٹل کے ایک چھکے کے ساتھ نیوزی لینڈ نے 50 رنز مکمل کیے اور پاور پلے کے اختتام پر نیوزی لینڈ کا مجموعی سکور 58 رنز تھا۔

ٹی ٹوئنٹی مقابلے

نیوزی لینڈ کا ریکارڈ

  •                  88 کھیلے
  • 42 جیتے
  • 39 ہارے
  • 2 ٹائی جیتے
  • 3 ٹائی ہارے
  • 2 بے نتیجہ

تیسرے اوور میں ہی نیوزی لینڈ کا سکور 33 رنز ہو گیا تھا اور گپٹل نے 16 گیندوں پر 28 رنز بنائے تھے۔

میچ کا آٹھوں اوور کرانے کے لیے جیمز فاکنر کو بلایا گیا اور ان کی پہلی ہی گیند پر گپٹل نے چھکا لگانے کی کوشش کی اور باؤنڈری لائن سے بالکل قریب میکسویل نے دوڑتے ہوئے ان کا کیچ پکڑا۔ گپٹل نے 39 رنز بنائے۔

گپٹل کے بعد دوسرے اوپنر کپتان ولیمسن میکسویل کو سیدھا چھکا لگاتے ہوئے باؤنڈری پر کیچ ہو گئے۔ انھوں نے 20 گیندوں پر 24 رنز بنائے جن میں چار چوکے بھی تھے۔ اس وقت مجموعی سکور 61 رنز تھا۔

نیوزی لینڈ کو تیسرا نقصان 76 کے سکور پر ہوا۔ گیارہویں اوور میں کوری اینڈرسن بھی سیدھا چھکا لگاتے ہوئے کیچ ہو گئے۔

اس موقع پر آسٹریلیا کی گرفت میچ پر مضبوط ہوتی دکھائی دے رہی تھی۔

کالن منرو آؤٹ ہونے والے پانچویں کھلاڑی تھے وہ 23 رنز سکور کر سکے۔ منرو جو ’ہارڈ ہٹر‘ کی شہرت رکھتے ہیں صرف دو چوکے لگا سکے۔

Comments are closed.