مچھ میں ریلوے ٹریک پر دھماکے، جعفر ایکسپریس کے چھ مسافر ہلاک

شدت پسند جعفر ایکسپریس کو ماضی میں بھی متعدد بار نشانہ بنا چکے ہیں

شدت پسند جعفر ایکسپریس کو ماضی میں بھی متعدد بار نشانہ بنا چکے ہیں

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر مچھ کے قریب ریلوے ٹریک پر ہونے والے دھماکوں میں چھ افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوگئے ہیں۔

مچھ پولیس کے ایک سینیئر افسر نے بی بی سی اردو کے محمد کاظم کو بتایا کہ نامعلوم افراد نے مچھ کے قریب ریلوے ٹریک کے ساتھ دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا ۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ دھماکہ خیز مواد اس وقت زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا جب کوئٹہ سے راولپنڈی جانے والی ٹرین جعفر ایکسپریس وہاں سے گزرہی تھی

وفاقی وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ مچھ اور آبِ گم کے درمیان ٹریک پر دو دھماکے ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس ٹریک پر سفر کر رہی تھی کہ اس کی بوگی نمبر دو کے نیچے دھماکہ ہوا۔

وفاقی وزیر نے بتایا اس دھماکے کے بعد ٹرین کو روک دیا گیا اور اسی دوران بوگی نمبر چار کے نیچے دوسرا دھماکہ ہوا۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پہلے دھماکے میں زیادہ نقصان ہوا اور اس بوگی کے چار مسافر ہلاک ہوئے ہیں جبکہ مچھ ہسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ دو زخمیوں کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی کل تعداد چھ ہوگئی ہے۔

ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ دونوں دھماکوں کے کل زخمیوں کی تعداد 21 ہے جن میں سے چند کی حالت تشویشناک ہے۔

ٹرینImage copyrightAFP
Image captionپاکستان میں ریلوے حادثات میں ہلاکتوں کے واقعات پیش آتے رہے ہیں(فائل فوٹو)

وزیرِ ریلوے کا کہنا تھا کہ اس ٹریک پر سکیورٹی کلیئرنس کے بغیر ٹرین روانہ نہیں کی جاتی اور تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کس ادارے نے ٹریک کو کلیئر قرار دیا تھا۔

دھماکے سے ریلوے ٹریک کو شدید نقصان پہنچا جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل کر دی گئی ہے۔

اس دھماکے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی ہے۔

خیال رہے کہ شدت پسند جعفر ایکسپریس کو ماضی میں بھی متعدد بار نشانہ بنا چکے ہیں اور ان واقعات میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

ادھر پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع قصورکی تحصیل پتوکی کے قریب ایک مال گاڑی اور مسافر بس کے تصادم میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ حادثہ جمعے کی صبح لنڈا پھاٹک پر ریلوے پھاٹک کھلا رہ جانے کے باعث پیش آیا۔

وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ حادثے کے بعد پھاٹک کے گیٹ کیپر اور اس کے انچارج کو معطل کر دیا اور حادثے کے ذمہ دار افراد پر مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

خواجہ سعد رفیق کی جانب سے حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے ورثا کو دس، دس لاکھ اور زخمیوں کے لیے تین تین لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی جانب سے حادثے میں جانی ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

Comments are closed.