لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ گرفتار

عزیر بلوچ سنہ 2013 میں حکومت کی جانب سے ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع ہونے پر بیرون ملک فرار ہو گئے تھے

عزیر بلوچ سنہ 2013 میں حکومت کی جانب سے ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع ہونے پر بیرون ملک فرار ہو گئے تھے

پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق سندھ رینجزر نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کو گذشتہ رات کراچی کے مضافات سےگرفتار کر لیا۔

تاہم بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ انھیں کراچی کے کس مقام سے گرفتار کیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عذیر بلوچ سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

بیان کے مطابق عزیر بلوچ کو لیاری وارگینگ کا مرکزی کردار کہا جاتا ہے اور ان پر کراچی کے علاقے لیاری کے مختلف تھانوں میں قتل، اقدام قتل اور بھتہ خوری سمیت درجنوں

مقدمات درج ہیں۔

رینجرز کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز

رینجرز کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز

عزیر بلوچ سنہ 2013 میں حکومت کی جانب سے ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع ہونے پر بیرون ملک فرار ہو گئے تھے۔

حکومت سندھ متعدد بار عزیر جان بلوچ کے سر کی قیمت مقرر کر چکی ہے جبکہ ان کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ریڈ وارنٹ بھی جاری ہو چکے ہیں۔

عزیر بلوچ کو پاکستانی حکومت کے حوالے کرنے کے لیے سندھ پولیس کے ایس ایس پی انویسٹی گیشن نوید خواجہ کی سربراہی میں ایس ایس پی سی آئی ڈی عثمان باجوہ، ڈی ایس پی کھارادر زاہد حسین پر مشتمل ٹیم دبئی گئی تھی، تاہم وہ ٹیم ناکام ہو کر واپس آئی تھی۔

Comments are closed.