’فوج آئے تو مٹھائیاں بنٹیں گی، لوگ جشن منائیں گے‘

تحریک انصاف کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کو فوج سے نہیں بلکہ وزیراعظم کی ڈکٹیٹر شپ سے خطرہ ہے

تحریک انصاف کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کو فوج سے نہیں بلکہ وزیراعظم کی ڈکٹیٹر شپ سے خطرہ ہے

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ترکی میں فوج کے ایک گروپ کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان میں فوج ایسی کوشش کرے تو مٹھائیاں بانٹی جائیں گی۔

پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے ضلع میر پور کی تحصیل چک سواری میں انتخابی جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ترکی میں عوام جمہوریت بچانے کے لیے سڑکوں پر نکلے۔

٭پانامہ لیکس پر حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے

٭وزیراعظم کی نااہلی، الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر

ان کا کہنا تھا کہ ’ترکی کے لوگوں نے جمہوریت کو بچایا، کیوں بچایا؟ کیونکہ ترکی کا جو صدر اردوغان تھا اس نے عوام کی خدمت کی تھی، ترکی کے سارے قرضے ختم کیے، ملکی دولت کو بڑھایا، عوام کے لیے خوشحالی لے کر آیا، تعلیم پر اس نے پانچ گنا زیادہ پیسہ خرچ کیا۔‘

عمران خان نے کہا کہ اس کے برعکس اگر پاکستان میں فوج آ جائے تو لوگ مٹھائیاں تقسیم کریں گے۔

’اگر پاکستان میں فوج آجائے تو کیا ہو گا، مٹھائیاں بانٹی جائیں گی، لوگ خوشیاں منائیں گے، جشن منائیں گے کیونکہ ایک وہ ہے جس نے اپنے ملک کی دولت بڑھائی، ایک یہاں وزیراعظم ہے جس نے اپنی ذاتی دولت بڑھائی، ملک کو لوٹا۔‘

تحریک انصاف کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کو فوج سے نہیں بلکہ وزیراعظم کی ڈکٹیٹر شپ سے خطرہ ہے۔

’ہماری جمہوریت کو فوج سے خطرہ نہیں ہے، ہماری جمہوریت کو نواز شریف کی ڈکٹیٹر شپ اور بادشاہت سے خطرہ ہے۔ یہاں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم کی جا رہی ہے، جمہوریت کے نام پر اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیکس اس لیے نہیں دیتے کیونکہ ’ان کے پیسے سے حکمران بادشاہوں کی طرح رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ یہاں فوج آتی ہے لوگ جشن مناتے ہیں۔‘

انھوں نے وزیراعظم پر الزام عائد کیا کہ وہ میڈیا کو خریدنے کی کوشش کرتے ہیں۔

پاناما لیکس کے حوالےسے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم اپنے بچوں کے بیرون ملک موجود اثاثوں کے حوالے سے کوئی جواب نہیں دیتے۔

 

Comments are closed.