شوکت عزیز کو اشتہاری قرار دینے کے لیے کارروائی کا عدالتی حکم نامہ

شوکت عزیز کو اشتہاری قرار دینے کے لیے کارروائی کا عدالتی حکم نامہ

شوکت عزیز کو اشتہاری قرار دینے کے لیے کارروائی کا عدالتی حکم نامہ

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی ہائی کورٹ کے ایک بینچ نے نواب بگٹی کے مقدمہ قتل میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق گورنر بلوچستان اویس احمد غنی اور سابق ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی عبد الصمد لاسی کو اشتہاری قرار دینے کے لیے کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔

ہائی کورٹ کے مسٹرجسٹس جمال خان اور مسٹر جسٹس محمد ہاشم کاکڑ پر مشتمل بنچ نے یہ حکم سابق صدر پرویز مشرف سمیت دیگر ملزمان کو نواب بگٹی کے مقدمہ قتل سے بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران دیا۔

یہ اپیل نواب بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے دائر کی ہے۔

واضح رہے کہ کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نواب بگٹی کے مقدمہ قتل سے پرویز مشرف، سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد شیرپاؤ اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان شعیب نوشیروانی کو بری کردیا تھا۔

عدالت نے شوکت عزیز،اویس غنی اور عبد الصمد لاسی کو اشتہاری قرار دینے کے لیے ضابطہ فوجداری کی دفعات 87اور88 کی کارروائی کا حکم دیا

بریت کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل سے استفسار کیا کہ ایک شخص کو ایک عدالت نے مفرور قرادیا ہے تو آپ اس کی وکالت کیسے کرسکتے ہیں۔

پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ نے اس پر عدالت کو مطمعین کرنے کے لیے مہلت کی استد عا کی۔

درخواست دہندہ کے وکیل نوابزدہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت ایڈووکیٹ نے سماعت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت نے اس بات پر ناراضگی کا اظہارکیا کہ ’پرویز مشرف ملکی عدالتوں میں پیش نہیں ہوتے۔‘

سہیل راجپوت نے بتایا کہ عدالت نے درخواست کی سماعت ستمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کرتے ہو ئے شوکت عزیز،اویس غنی اور عبد الصمد لاسی کو اشتہاری قرار دینے کے لیے ضابطہ فوجداری کی دفعات 87اور88 کی کارروائی کا حکم دیا۔

 

Comments are closed.