پاکستان کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی کے باعث ذرائع ابلاغ میں وقار یونس کے مستعفی ہونے کی خبروں کے سامنے آنے کے بعد قومی ٹیم کے کوچ کا کہنا تھا کہ ’جب بھی ٹیم اچھی کارکردگی نہیں دکھاتی تو اس قسم کی باتیں سامنے آتی ہیں۔ میں نے نہ ایسی کوئی بات کی ہے اور نہ میرا ایسا کوئی ارداہ ہے۔‘
وقار یونس دورۂ انگلینڈ میں کوچ ہوں گے
وقار یونس کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ہم جدید کرکٹ کی طرف جا رہے ہیں، ورلڈ ٹی20 اور ایشیا کپ آنے کو ہے، ایسے میں ریٹائرمنٹ کی باتیں کرنا ٹھیک نہیں۔‘
کھلاڑیوں اور مینیجمنٹ کے درمیان اختلافات کے حوالے سے خبروں سے متعلق وقار یونس نے کہا کہ ’جس طرح میڈیا نے ان خبروں کو اچھالا اور اس کا اتنا بڑا سکینڈل بنایا، اس سے مجھے بہت تکلیف ہوئی ہے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ دورہ نیوزی لینڈ میں خراب کارکردگی کے بعد ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ ہیڈ کوچ سمیت تمام مینیجمنٹ سٹاف اور کھلاڑیوں کے درمیان میدان میں پلاننگ کے مطابق کارکردگی نہ دکھانے پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔
تاہم اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس پر اعتماد برقرار رکھتے ہوئے انھیں رواں سال انگلینڈ کے دورے میں بھی کوچ برقرار رکھنےکا فیصلہ سنایا تھا۔
وقار یونس کا کوچ کی حیثیت سے دو سالہ معاہدہ انگلینڈ کے دورے سے پہلے رواں برس مئی میں ختم ہو رہا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وقار یونس اور دیگر کوچنگ سٹاف کے معاہدوں کی تجدید کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیاگیا لیکن یہ طے ہے کہ وقار یونس سمیت پورا کوچنگ سٹاف انگلینڈ کے دورے میں اپنی ذمہ داریاں جاری رکھےگا۔
وقار یونس گذشتہ سال جون میں دوسری مرتبہ پاکستانی ٹیم کے کوچ بنے تھے۔ ان کی کوچنگ میں پاکستانی ٹیم نے آسٹریلیا، بنگلہ دیش، سری لنکا اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتی ہیں، نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز برابر رہی جبکہ سری لنکا کے خلاف ایک ٹیسٹ سیریز ہاری ہے۔
Comments are closed.